کو
لمبو( قدرت نیوز)سری لنکن جریدے نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان سے نوعمر
لڑکیوں کو سری لنکا اسمگل کیا جا رہا ہے، ان نو عمر لڑکیوں کو پرکشش ملازمت
کا جھانسہ دے کر سیاحتی ویزے کے ذریعے سری لنکا میں داخل کیا جاتا ہے، پھر
ان سے نائٹ کلبوں میں رقص اور جسم فروشی کرائی جاتی ہے۔ گینگ کی سرپرستی
لاہور کے طاقتور سیاستدان کر رہے ہیں۔ سری لنکا کے ہفت روزہ جریدے”دی سنڈے
لیڈر“ نے ایک رپورٹ میں لکھا کہ محکمہ امیگریشن اور تارکین وطن کے خصوصی
تحقیقاتی یونٹ نے ایک وسیع پیمانے پر انسانی اسمگلنگ نیٹ ورک کا انکشاف کیا
ہے، جس میں پرکشش نو عمر لڑکیاں جنسی تجارت کے لئے پاکستان سے سری لنکا
اسمگل کی جا رہی ہیں۔ حالیہ چھاپوں میں پانچ پاکستانی لڑکیوں کو گرفتار کیا
گیا، جن کی عمریں16 سے 25سال کے درمیان ہیں۔ رپورٹ کے مطابق لاہور کے
طاقتور علاقائی سیاستدان سمیت ایک گروہ اس انسانی سمگلنگ کے کاروبار میں
ملوث ہے۔ تفتیش سے پتہ چلا کہ چار پاکستانی ان لڑکیوں کو سری لنکا بھیجنے
میں ملوث ہیں۔ جیسے ہی پاکستانی لڑکیا ں گرفتار ہوئیں، گروہ کے اہم ملزم
سمیت دو افراد ملک سے فرار ہو گئے، تاہم محکمہ امیگریشن نے کولمبو ائیرپورٹ
پر دو مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا، جب وہ فرار ہونے کی کوشش میں تھے۔
مشتبہ افراد کی تفتیش میں انہوں نے انکشاف کیا کہ گزشتہ ماہ سے ہی انہوں نے
ریکیٹ کا آغاز کیا اور اس نیٹ ورک کو ایک طاقتور علاقائی پاکستانی سیاست
دان کے ذریعے لاہور سے چلایا جارہا ہے اور زیر حراست لڑکیوں کا تعلق بھی
لاہور سے ہے۔ سری لنکا بھیجنے سے پہلے وہ علاقائی پام اسٹیٹ کام کرتی تھیں۔
رپورٹ کے مطابق ان لڑکیوں کو سیاستدان کے ذریعے بھرتی کیا جا رہا ہے، اس
کے بعد انہیں نائٹس کلبوں میں رقاصہ کے لئے سری لنکا اسمگل کردیا جاتا ہے۔
پاکستانی قانون کے مطابق 18سال سے کم لوگوں کو پاسپورٹ حاصل کرنے کی اجازت
نہیں۔ ان نو عمر لڑکیوں کو سری لنکا بھیجنے کے لئے جعلی دستاویزات تیار کی
جاتی ہیں۔ انہیں سری لنکا میں سیاحتی ویزا کے ذریعے داخل کیا جاتا ہے اور
اس طرح لڑکیوں کو غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث کردیا جاتا ہے۔ حال ہی میں
گینگ کی گرفتار ہونے والی لڑکیاں 23فروری کو سری لنکا میں داخل ہوئیں تھیں۔
انہیں دہیوالہ میں ایک رہائشی اپارٹمنٹ میں ماہانہ ایک لاکھ روپے کرائے پر
ٹھہرایا گیا۔ ان کو کولوپیٹیا کے نائٹ کلبوں میں رقاصہ کے طور پر ملازمت
دی گئی اور ان سے جسم فروشی کرائی گئی۔ رپورٹ سے مزید پتا چلا کہ ایک لڑکی
ایک شب کے پانچ سو ڈالر وصول کرتی ہے۔ تفتیش کے مطابق ریکٹ والے ایک لڑکی
سے ایک رات کا 55ہزار روپے کماتے ہیں۔ یہ گینگ مقامی سری لنکن سے نہیں بلکہ
غیر ملکیوں کو اپنا گاہک بناتے ہیں۔ زیر حراست دو مشتبہ اور دو نو عمر
لڑکیوں کو میری ہانہ پناہ گزین کیمپ میں رکھا گیا ہے، جبکہ رپورٹ میں
پاکستانی سیاستدان کا نام ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔
Speakers are for listening music in high tech sound , as in events ,function, home or wherever you want. But now you can charge your mobile through speakers. IT can be a smart phone ,I Pad or whatever you use as a mobile. you don’t need to do to much for this . You have to attach USB Device and mobile will start charging.The charging signals will be there, where the sound of the speakers groom. you can charge it in home.If you are in a function and you are short of your mobile battery you can attach USB devise and start charging for mobile or smart phones. Another interesting thing is that more than one devices can be charged and the charging will be more fast then a mobile charger. Read more at: Charge your MobileThrough speakers | Roshni.Tv