پیرس
(نیوز ڈیسک) اٹھارہویں صدی کے بحری قزاقوں اور ان کے چھپائے گئے خزانوں کے
قصے ہمیشہ سے اس دولت کی تلاش کرنے والوں کو ویران جزیروں کی طرف کھینچتے
رہے ہیں۔ مشہور فرانسیسی قزاق اولیو لیواسیر کا خزانہ بھی ان شہرہ آفاق
خزانوں میں سے ایک ہے جنہیں ابھی تلاش نہیں کیا جاسکا۔ اولیویر کو جب 17
جولائی 1730ءکو سرعام پھانسی دی گئی تو اس نے موت سے عین پہلے چلا کر لوگوں
کو اپنے دفن کئے خزانے کے بارے میں بتایا اور سے ڈھونڈنے کی دعوت عام دی۔
اس نے یہ خزانہ دیگر کئی قزاقوں کی طرح برصغیر سے یورپ جانے والے بحری
بیڑوں کو لوٹ کر جمع کیا تھا۔ اٹھارہویں صدی میں بھارتی خزانوں سے لدے
تجارتی جہاز براعظم افریقہ کے گرد چکر کاٹتے ہوئے یورپ جاتے تھے اور اکثر
قزاق بحر ہند میں ان پر حملہ آور ہوکر تمام دولت لوٹ لیتے تھے۔ اولیویر نے
ایک برطانوی قزاق ٹیلر کے ساتھ مل کر بے شمار بحری جہازوں کو لوٹا لیکن جب
اس نے فرانسیسی ایسٹ انڈیا کمپنی کے دو جہازوں اور پرتگال سے تعلق رکھنے
والے ایک پادری اور اس کے خزانے سے لدے جہاز کو لوٹا تو فرانسیسی حکومت نے
اسے سبق سکھانے کا فیصلہ کرلیا۔ اولیویر کا اشارہ تھا کہ اس نے برطانوی،
فرانسیسی، ولندیزی اور پرتگالی بحری جہازوں سے لوٹا گیا کروڑوں سونے کے
سکوں کا خزانہ بحر ہند کے سی شیلز جزیدے پر چھپایا تھا۔ اولیویر نے اپنے
خزانے کا خون سے تیار کیا گیا نقشہ پھانسی سے پہلے لوگوں کی طرف پھینک دیا
تھا جو تقریباً ایک صدی بعد ایک برطانوی ریٹائرڈ گارڈ کے ہاتھ لگ گیا۔
ولکنتر نامی اس شخص نے جزیرے پر تلاش کا کام شروع کیا اور جزیرے کی حکومت
نے بھی اس کی مالی مدد کی۔ نقشے میں دئیے گئے اشاروں کے مطابق کچھ سرنگوں
کا سراغ لگالیا گیا اور ایک خفیہ دروازہ بھی مل گیا لیکن ابھی کام جاری تھا
کہ شدید سمندری طوفان نے سب کچھ تہہ و بالا کرکے رکھ دیا اور کچھ عرصہ بعد
ولکنز کی بھی بوت ہوگئی اگرچہ تاحال اس خزانے کو تلاش نہیں کیا جاسکا لیکن
جزیرے کے باسیوں کو پختہ یقین ہے کہ خزانہ ان کی زمین میں دفن ہے اور وہ
ایک دن اسے ضرور ڈھونڈلیں گے۔
Sofia Ahmed is a Pakistan actresses and program host at GEO. Recently her video clip has been leaked over social media. The clip circulated throughout the Pakistani community on Facebook with in no time. It is a self made video clip of Sofia Ahmed. In the video she seems to recording a message for someone. She said in the video, “Janu please come soon as i am waiting for you from couple of hours. Please tell me when you will come as it relaxes me. I have come from Karachi to Islamabad just to meet you”. We have not shared the video clip as someone might found it too vulgar to share on a news site . So we provided the text of the video above in the news .